Seven Wonders of the world in urdu

دنیا کے سات عجائبات

دنیا کے سات عجائبات تاریخ اور فن تعمیر کے ایسے نایاب نمونے ہیں جو قدیم دنیا کی ذہانت، محنت، اور تخلیقی صلاحیتوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ یہ عجائبات انسان کی تعمیراتی مہارت اور فنکارانہ قابلیت کے شاہکار سمجھے جاتے ہیں۔ ان میں سے کچھ آج بھی موجود ہیں، جبکہ دیگر وقت اور قدرتی آفات کے باعث ختم ہو چکے ہیں۔

:آئیے ان عجائبات پر تفصیلی نظر ڈالتے ہیں


 اہرام مصر (Great Pyramid of Giza) .1

• مقام: قاہرہ کے قریب جیزہ
• تعمیر: تقریباً 2560 قبل مسیح
• تعمیر کرنے والا: فرعون خوفو

اہرام مصر دنیا کے سات عجائبات میں واحد ایسا عجوبہ ہے جو آج بھی موجود ہے۔ خوفو کا ہرم دنیا کا سب سے بڑا اہرام ہے، جو اپنی اصل تعمیر کے وقت 481 فٹ (146.6 میٹر) بلند تھا، جبکہ اس کی موجودہ اونچائی 455 فٹ (138.8 میٹر) ہے۔

اہم معلومات:
 یہ 13 ایکڑ پر محیط ہے۔
 اس کی تعمیر میں تقریباً 2.3 ملین پتھر کے بلاکس استعمال کیے گئے، جن میں سے ہر پتھر کا وزن اوسطاً 2.5 ٹن ہے۔
 اہرام مصر کو یونانی مورخ ہیروڈوٹس نے "پائریمس" کا نام دیا تھا۔


 بابل کے معلق باغات (Hanging Gardens of Babylon) .2

مقام: موجودہ عراق
تعمیر: شہنشاہ نبوکدنضر دوم نے اپنی بیوی ملکہ آمیتہ کی یاد میں (تقریباً 600 قبل مسیح)
حقیقت: ان باغات کے حقیقی وجود پر ماہرین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ کچھ ماہرین کے مطابق یہ محض ایک داستان ہیں۔

یہ باغات اپنی خوبصورتی اور منفرد آبپاشی کے نظام کے لیے مشہور تھے۔ کہا جاتا ہے کہ انہیں پہاڑ جیسی بلند عمارت پر بنایا گیا تھا، جہاں پانی کا نظام خاص طور پر تیار کیا گیا تھا۔


 زیوس کا مجسمہ (Statue of Zeus at Olympia) .3

مقام: اولمپیا، یونان •
تعمیر: تقریباً 435 قبل مسیح •
تعمیر کرنے والا: مشہور سنگتراش فدیاس •

یہ 40 فٹ بلند مجسمہ لکڑی کے ڈھانچے پر سونے اور ہاتھی دانت سے بنایا گیا تھا۔ زیوس کے تخت پر خوبصورت نقش و نگار اور زیورات سے تزئین کی گئی تھی۔ یہ مجسمہ ایک زلزلے یا آتشزدگی کے باعث تباہ ہو گیا۔


 آرٹیمس کا مندر (Temple of Artemis at Ephesus) .4

مقام: موجودہ ترکی •
تعمیر: 550 قبل مسیح •
تعمیر کرنے والا: لڈیا کے بادشاہ کروسس •

یہ مندر سنگ مرمر سے تعمیر کیا گیا تھا اور اس کے 127 ستون تھے، جن میں سے ہر ستون کی اونچائی 60 فٹ تھی۔ ڈیانا دیوی کے اس مندر کو 262 عیسوی میں گوتھ قبیلے کے حملے میں تباہ کر دیا گیا۔


 موسولس کا مقبرہ (Mausoleum at Halicarnassus) .5

مقام: موجودہ بوڈرم، ترکی
تعمیر: تقریباً 350 قبل مسیح
تعمیر کرنے والا: موسولس کی بیوی آرٹیمیسیا دوم

یہ مقبرہ مختلف زلزلوں کے باعث 12ویں صدی میں تباہ ہو گیا۔ اس کے باقیات آج برٹش میوزیم میں موجود ہیں۔ موسولس کا مقبرہ تعمیراتی فن کا ایک حیرت انگیز نمونہ تھا۔


 روڈس کا مجسمہ (Colossus of Rhodes) .6

مقام: روڈس جزیرہ، یونان •
تعمیر: 280 قبل مسیح •
Chares of Lindos:تعمیر کرنے والا •

یہ 33 میٹر (108 فٹ) بلند کانسی کا مجسمہ تھا جو سورج کے دیوتا ہیلیوس کی نمائندگی کرتا تھا۔ مجسمہ اپنی تعمیر کے صرف 56 سال بعد 226 قبل مسیح میں ایک زلزلے کے باعث گر گیا۔


 اسکندریہ کا لائٹ ہاؤس (Lighthouse of Alexandria) .7

مقام: جزیرہ فارو، مصر •
تعمیر: 280 قبل مسیح •
تعمیر کرنے والا: بطلیموس دوم •

یہ روشنی کا مینار 400 فٹ بلند تھا اور تین حصوں پر مشتمل تھا۔ یہ زلزلوں کے باعث 14ویں صدی میں مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ اس کے بعد اس جگہ قلعہ قایتبے تعمیر کیا گیا۔


نوٹ:

ان عجائبات میں سے صرف اہرام مصر آج بھی موجود ہے، جبکہ باقی چھ عجائبات وقت کے ساتھ ختم ہو گئے ہیں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post