سربیا
وسطی یورپ کا سب سے ٹھنڈا اور خوبصورت ملک سربیا۔
یوگوسلاویہ کی سب سے بڑی ری پبلک سربیا تھی اس کے شمال مغرب میں کروشیا، شمال میں ہنگری، شمال مشرق میں رومانیہ مشرق میں بلغاریہ جنوب میں میکڈونیا مغرب میں بوسنیا ہرزیگووینا، البانیہ اور مانٹینیگرو واقع ہیں۔
سربیا نے آج تک کوسوو کی آزادی کو تسلیم نہیں کیا۔
سربیا کی تاریخ
سربیا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ چوتھی صدی قبل مسیح میں یونان سے اوڈیشیئن، تھریشین اور الھیرین قبیلوں نے یہاں آکر آبادکاری کی۔
چھٹی صدی عیسوی میں یہ علاقہ بوئکی کے نام سے مشہور ہوا۔ بوئکی کا مطلب وائٹ سربس ہوتا ہے۔
ساتویں صدی کے آغاز میں یہاں پرنسپلٹی آف سربیا کا قیام عمل میں آیا۔ آج کے سربیا، البانیا، کوسوو، بوسنیا، مونٹینیگرو اور کروشیا اسی پرنسپلٹی کا حصہ بنے۔
۔ 1217 عیسوی میں بلغاریہ کے اضافے کے ساتھ اس کا نام کنگڈم آف سربیا رکھا گیا۔
۔ 1346 عیسوی میں سلطنت سربیا کا ڈھول بجنے لگا اور سربیا کے حکمرانوں کی خواہشات مزید ممالک کو اپنے ساتھ ملا کر اسے دنیا کی سب سے طاقتور سلطنت بنانا تھی۔ مگر یہ ناممکن ہوا اور سلطنت سربیا کا خاتمہ 1371 میں ہؤا۔
۔ 1389 میں ترکوں نے سربیا پر قبضہ کر لیا، اس کے بعد 1804 اور 1815 کے انقلابات کے نتیجہ میں سربیا نے ترکی سے وسیع خود مختاری حاصل کر لی.
۔ 1881 میں سربیا کے شہزادے نے بادشاہ کا نام اختیار کیا۔
۔1887 کو سربیا کو مکمل طور پر پہلی دفعہ آزادی حاصل ہوئی۔
۔ 1989 میں سلووینیا کی قانون ساز اسمبلی نے یوگوسلاویہ سے ری پبلک سربیا کی علیحدگی کا اختیار دیا ۔
سربیا رقبے کے لحاظ سے دنیا میں 115 نمبر پر آتا ہے اور آبادی کے لحاظ سے اس ملک کا نمبر 104 ہے۔
سربیا کی آبادی اور رقبہ
سربیا کا کل رقبہ 88 ہزار 36 مربع کلومیٹر ہے اس کی آبادی چورانوے لاکھ سے اوپر ہے اکثریتی مذہب عیسائیت ہے۔
سربیا رس بیری پیدا کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے پوری دنیا کا 90 فیصد رس بیری فروٹ سربیا سے ہی آتا ہے۔
Post a Comment