یہ ملک وسطی ایشیا کا سب کم آبادی والا ملک ہے۔ 2017 کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ ملک آبادی کے لحاظ سے دنیا میں 152 نمبر پر آتا ہے۔
جمہوریہ ترکمانستان
ترکمانستان کی 90 فیصد آبادی مسلمان ہے اس میں زیادہ تر ترک نسل کے لوگ آباد ہیں۔
یہ ملک ایرانی سرحد کے ساتھ ساتھ بحریہ کیپئن کے مشرق میں واقع ہے اس کے علاوہ اس کی سرحدیں افغانستان اور ازبکستان اور کرغیزیا سے بھی ملتی ہیں۔
اس ملک کی آب و ہوا گرم اور خشک ہے 1924 میں ترکمانستان
کو ری پبلک کا درجا دیا گیا تھا۔
سوویت یونین کا ٹوٹنا اور اسلامی ممالک کا اس ملک سے الگ ہونا تو سب جانتے ہیں۔ 1991 میں ترکمانستان نے بھی روس سے آزادی کا اعلان کر دیا اور 26 دسمبر 1991 کو ترکمانستان کی آزادی کو تسلیم کر لیا گیا۔ پاکستان ہی وہ پہلا ملک تھا جس نے ترکمانستان کی آزادی کو سب سے پہلے تسلیم کیا۔
10 مئی 1992 کو پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوئے۔
. 2001 میں جب ترکمانستان کی آزادی کو دس سال مکمل ہوئے تو پاکستان نے ترکمانستان کے پرچم والے ٹکٹ جاری کیے تھے۔
ترکمانستان کا دارالحکومت
اشک آباد اس ملک کا دارالحکومت
ہے اس شہر کو 1881 میں شہر کا درجا دیا گیا تھا۔ اشک آباد شہر 440 مربع کیلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ ترکمانستان کا سب سے بڑا شہر ہے جو اپنے اندر 14 لاکھ سے زائد افراد کو سموئے ہوئے ہے۔
، مشہور شہروں میں اشک آباد کھرذژو شامل ہیں۔
آبادی
کل آبادی 65 لاکھ سے زائد ہے اور اس کا قل رقبہ 488100 مربع کلومیٹر ہے اور سرکاری مذہب اسلام ہے
مشہور صنعتیں» کھاد اور کیمیکلز کے کارخانے اور کپڑے کی ملیں ہیں۔
مشہور معدنیات» گندھک، قدرتی گیس، خوردنی نمک اور تیل ہے۔
زرعی پیداوار میں پھل، کپاس اور چنے کاشت کیئے جاتے ہیں۔
Post a Comment