جمہوریہ سلووینیا: قدرتی حسن اور تاریخی ورثے کا حامل ملک
جمہوریہ سلووینیا وسطی یورپ کا ایک چھوٹا مگر انتہائی خوبصورت ملک ہے، جو اپنی قدرتی خوبصورتی، تاریخی ورثے، اور خوشحال ثقافت کی وجہ سے مشہور ہے۔ سلووینیا نے اپنی آزادی 1991 میں یوگوسلاویہ سے حاصل کی اور مئی 1992 میں اقوام متحدہ کا رکن بنا۔
تاریخ اور آزادی کا سفر
سن 1944: یوگوسلاویہ نے سلووینیا کو اپنی جمہوریہ کا حصہ بنا لیا۔
جنوری 1990: لیگ آف سلووینیا نے یوگوسلاویہ سے علیحدگی اختیار کر لی۔
جون 1991: سلووینیا کی پارلیمنٹ نے آزادی کی قرارداد منظور کی اور یوگوسلاویہ سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
مئی 1992: اقوام متحدہ کی رکنیت حاصل کی۔
کروشیا دنیا کا پہلا ملک تھا جس نے سلووینیا کی آزادی کو تسلیم کیا۔
فلسطین کو تسلیم کرنے کا موقف
سلووینیا یورپی یونین کا وہ دوسرا ملک ہے جس نے فلسطین کو تسلیم کرنے کی کوشش کی۔
جنوری ٫30 1918: سلووینیا کی پارلیمنٹ نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے حق میں ووٹنگ کی۔
امریکہ اور اسرائیل کے دباؤ کے باعث اس کا باضابطہ اعلان مؤخر کر دیا گیا۔
سن 2014: سوئیڈن یورپی یونین کا پہلا ملک تھا جس نے فلسطین کو تسلیم کیا۔
جغرافیہ اور سرحدیں
مشرقی سرحد: ہنگری
مغربی سرحد: بحیرہ ایڈریاٹک اور اٹلی
جنوبی سرحد: کروشیا
شمالی سرحد: آسٹریا
دارالحکومت اور مشہور شہر
دارالحکومت: لیوبلیانا (ملک کا سب سے بڑا شہر اور تجارتی مرکز)
مشہور شہر
لیوبلیانا •
کاپر •
میری بر •
کلجی •
آبادی اور رقبہ
کل رقبہ: 20,271 مربع کلومیٹر
آبادی: 2.2 ملین (22 لاکھ)
عالمی رینکنگ •
رقبے کے لحاظ سے دنیا کا 191واں ملک
آبادی کے لحاظ سے دنیا میں 145ویں نمبر پر (2018 کی رپورٹ کے مطابق)
قدرتی خوبصورتی
غاریں: سلووینیا میں 10,000 سے زائد غاریں موجود ہیں، جو قدیم زندگی کے آثار ظاہر کرتی ہیں۔
دریا: یہاں 50 سے زائد دریا بہتے ہیں، جو ملک کی قدرتی خوبصورتی کو مزید بڑھاتے ہیں۔
معیشت اور صنعتیں
سلووینیا کی معیشت میں کئی مشہور صنعتیں شامل ہیں:
غذائی اشیاء کی محفوظ پیکنگ •
بجلی اور انجینئرنگ کا سامان •
کاغذ اور ربڑ کی صنعتیں •
زبان اور مذہب
زبانیں
سلووینی (سرکاری زبان •
اطالوی •
ہنگری •
مذاہب
عیسائیت •
یہودیت •
نتیجہ
جمہوریہ سلووینیا اپنی قدرتی خوبصورتی، تاریخی اہمیت، اور منفرد ثقافت کی بدولت دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے ایک پسندیدہ مقام ہے۔ اگر آپ خوبصورت پہاڑوں، دریا کے نظاروں، اور تاریخی ورثے سے محبت کرتے ہیں تو سلووینیا ضرور دیکھنے کے لائق ہے۔
Post a Comment