آج کے اس آرٹیکل میں میں آپ کو بتانے جا رہا ہوں جنوبی مشرقی یورپ میں واقع ایک ایسے ملک کی جس کی آزادی کے بعد سے ہی اپنے ہمسائے ملک یونان سے بگڑ گئی۔ جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں جہموریہ مقدونیہ کی جس کا ستائیس سال تک یونان سے صرف اسی بات پر تنازع رہا کہ ملک کا نام بدل لو۔
۔ بات صرف یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ یونان نے اس ملک کے خلاف ہر وہ کام کیا کہ کسی طرح مقدونیہ اپنا نام بدل دے۔
یونان جو پہلے سے یورپی یونین اور نیٹو کا رکن ملک تھا یونان نے اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے مقدونیہ کے لیے یورپی یونین اور نیٹو کے دروازے بند کروا رکھے تھے۔
۔ جون 2018 میں دونوں ممالک کے درمیان یہ فیصلہ طے پایا کہ مقدونیہ اپنا نام تبدیل کرتا ہے تو یونان اسے یورپی یونین میں شمولیت اور نیٹو کا اتحادی بننے میں پوری پوری مدد کرے گا۔
۔ ستمبر 2018 میں ملک میں ریفرنڈم ہوا جو 37 فیصد سے ملک کا نیا نام شمالی جمہوریہ مقدونیہ کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ یونان مقدونیہ کا نام تبدیل کرانے میں تو کامیاب گیا۔ لیکن نام تبدیل ہونے کے بعد بھی ہر کوئی اسی نام سے پکارتا ہے۔
جمہوریہ مقدونیہ
مقدونیہ کی سرحدیں مشرق میں بلغاریہ شمال میں سربیا، مغرب میں البانیہ اور جنوب میں یونان سے ملتی ہیں اور اس ملک کی آب و ہوا معتدل ہے۔۔ 1392 میں اس علاقہ پر ترکوں نے قبضہ کر لیا۔ 1944 میں یوگوسلاویہ نے اس پر قبضہ کر کے اپنے ساتھ شامل کر لیا ۔ اپریل 1992 میں اس ریاست نے یوگو سلاویہ سے اپنی علیحدگی کا اعلان کر دیا۔
دار الحکومت، سکوپجی
مشہور شہر= سکوپجی پری لپ، کومانوف
مقدونیہ کی آبادی اور کل رقبہ
آبادی، 20 لاکھ سے زیادہ ہے۔ اور آبادی کے لحاظ سے یہ ملک 144 ویں نمبر پر آتا ہے۔
رقبه, 25713 مربع کلومیٹر ہے اور رقبے کے لحاظ سے یہ ملک دنیا میں 140 ویں نمبر پر آتا ہے۔
مذہب عیسائی اور یہودیت
زبان مقدونی
مشہور صنعتیں :- بجلی کا سامان ٹیکسا ئیلز، گھی کی ملیں، سیمنٹ کے کارخانے
مشہور معدنیات، سونا ، جست، نکل لوہا، سیسہ پارہ۔
مشہور زرعی پیداوار :- پھل، سبزیاں، کپاس۔
Post a Comment