بوسنیا و ہرزیگووینا: تاریخ، جغرافیہ، اور اہم معلومات
بوسنیا و ہرزیگووینا یورپ کے جنوب مشرقی خطے میں واقع ایک منفرد ملک ہے جو اپنی متنوع ثقافت، دلچسپ تاریخ، اور جغرافیائی خوبصورتی کے لیے مشہور ہے۔ آج کے دور میں بوسنیا کا شمار یورپ کے محفوظ ترین ممالک میں ہوتا ہے۔
جغرافیہ
مقام
شمال مغرب میں کروشیا
مشرق میں سربیا
جنوب مشرق میں مونٹی نیگرو واقع ہے۔
یہ ملک خشکی میں گھرا ہوا ہے، لیکن 20 کلومیٹر لمبی ایک ساحلی پٹی ایڈریاٹک سمندر کے ساتھ موجود ہے۔ تاہم، اس کے پاس کوئی بندرگاہ نہیں ہے۔
کل رقبہ: 51,129 مربع کلومیٹر
تاریخ
آسٹریائی قبضہ: 1878 میں بوسنیا پر آسٹریا-ہنگری نے قبضہ کر لیا۔
یوگوسلاویہ کا حصہ: 19ویں صدی کے آخر میں بوسنیا کو یوگوسلاویہ میں شامل کر دیا گیا۔
آزادی
اکتوبر16: 1991 کو بوسنیا کی پارلیمنٹ نے یوگوسلاویہ سے آزادی کے حق میں فیصلہ دیا۔
مارچ 1: 1992 کو بوسنیا نے مکمل آزادی اور خودمختاری حاصل کی۔
اپریل 16: 1992 کو یورپی یونین نے اسے اپنا رکن بنا لیا۔
نظامِ حکومت
بوسنیا و ہرزیگووینا کا نظامِ حکومت منفرد ہے، جہاں مختلف نسلوں کی نمائندگی کے لیے تین صدور منتخب کیے جاتے ہیں:
بوسنیائی نسل کے لوگ •
سربین نسل کے لوگ •
کروشیائی نسل کے لوگ •
آبادی اور مذاہب
کل آبادی •
بوسنیائی مسلمان: 20 لاکھ سے زائد
سربین: 14 لاکھ سے زائد
کروٹس: 8 لاکھ سے زائد
مذہب •
اسلام غالب مذہب ہے، کیونکہ مسلمانوں کی اکثریت یہاں موجود ہے۔
اقلیتی مذاہب کی تعداد تقریباً 10 فیصد ہے۔
دارالحکومت اور مشہور شہر
دارالحکومت: سارائیوو
یہ شہر 4 ہزار فٹ بلند پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے اور اپنی خوبصورت وادیوں اور تاریخی ورثے کے لیے جانا جاتا ہے۔
مشہور شہر
بوسانسکی، جاجکے، نونی، برکو، کوخاک، گورادز
معیشت اور وسائل
مشہور صنعتیں
کیمیکلز کے کارخانے
مشینری کی تیاری
قدرتی وسائل
باکسائٹ •
کوئلہ •
اسبیسٹوس •
زرعی پیداوار
گندم •
پھل •
چنے •
تمباکو •
جنگلات •
خلاصہ
بوسنیا و ہرزیگووینا اپنی متنوع تاریخ، قدرتی وسائل، اور منفرد نظام حکومت کے باعث یورپ کا ایک اہم ملک ہے۔ یہ ملک نہ صرف تاریخی اور ثقافتی اہمیت رکھتا ہے بلکہ اپنے محفوظ ماحول اور خوبصورت مناظر کی وجہ سے سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام بھی ہے۔
Post a Comment